ڈبلیو ایچ او نے 2019 کے تازہ ترین دستیاب عالمی اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کورونا وبا کی آمد سے پہلے ہی ذہنی صحت کے علاج کے ضرورت مند افراد کے صرف ایک چھوٹے سے حصے کو مؤثر، سستی اور معیاری سہولیات. عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے اعلان کے مطابق سال 2024 کے آغاز کے بعد سے یمن میں خسرہ کے 280 مریضوں کی وفات کا پتا چلا ہے۔ یمن میں ڈبلیو ایچ او کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک کو ایسے امراض کا سامنا ہے. قبل ازیں اس مرض کی وبا سنہ 2022 میں بھی پھیلی تھی جس نے ابتدا میں وسطی و مغربی افریقہ کو اپنی لپیٹ میں لیا اور بعدازاں دنیا کے دیگر ممالک بھی اس سے متاثر ہوئے۔ اس موقع پر بھی ڈبلیو ایچ او نے اس وبا کو عالمگیر صحت کے لیے خطرہ.
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے اطلاع دی ہے کہ میانمار کے دارالحکومت یانگون سمیت متعدد شہروں میں ہیضہ اور کھڑے پانی سے لاحق ہونے والے سنگین امراض (اے ڈبلیو ڈی) پھیل رہے ہیں۔ دنیا بھر میں دماغی امراض کی نمائندہ تنظیم عالمی فیڈریشن برائے نیورولوجی (ڈبیلو ایف این) اور چھ دیگر عالمی دماغی انجمنان نے مشترکہ طور پر سال 2024ء میں منائے جانے والے عالمی یومِ دماغ کا مرکزی خیال ’دماغی امراض سے بچاؤ. یورپ میں ایک سال کے دوران خسرہ کے پھیلاؤ میں دو گنا اضافہ ہو گیا ہے جہاں اس بیماری سے متاثرہ افراد کی تعداد 1997 کے بعد بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے حال ہی میں ڈینگی، چکن گونیا، زِکا اور زرد بخار جیسی مہلک بیماریوں کے حوالے سے ایک جامع طبی ایڈوائزری جاری کی ہے۔ یہ رہنمائی خاص طور پر اْن طبی کارکنوں کے لیے تیار کی گئی ہے جو مشتبہ یا. پاکستان میں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے تعاون سے ہیضے پر قابو پانے کا منصوبہ شروع کیا گیا ہے جس کے تحت اس مرض سے ہونے والی اموات میں 2030 تک نمایاں کمی لائی جائے گی اور قدرتی آفات کے تناظر میں اس سے موثر تحفظ. ڈبلیو ایچ او کی نئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ جراثیموں سے پھیلنے والے 50 فیصد سے زیادہ جان لیوا متعدی امراض علاج کے خلاف مزاحمت کر رہے ہیں۔ دنیا بھر میں جراثیم کش.